Total Pageviews

Wednesday, February 12, 2025

Shab e Bar'aat

 Shab-e-Bar’aat

Mahe Shabaan ki 15vi Shab

Bakshish aur Najaat wali Raat

Jahannum se Azaadi wali Raat

Umr me Barkat wali Raat

Rizq me Barkat wali Raat

Jis Raat Zindagi aur Maut ka Faisla hota hai woh Raat


📅 Shab-e-Bar’aat 2025

🔹 Es Saal 2025 me:

📆 13 February 2025 ko Maghrib ke baad shuru hogi

📆 14 February 2025 subah 5:50 tak rahegi


🌙 Shab-e-Bar’aat ke Aamaal

🟢 14 Shabaan & 15 Shabaan ko Roza Rakhna

✅ Maghrib se pehle 70 baar Astaghfaar padhein:

“Astaghfirullah hi Rabbi Minkulli Zambiw watubu illaih”

✅ 40 baar:

“La hauwla Wala Quwwata illah billahil aliyil azeem”

🟢 Maghrib ke Baad Nafl Namaz (6 Rakaat)

👉 2-2 karke ada karein:

1️⃣ 2 Rakaat Nafl – Daraz-e-Umr bil Khair ke liye

2️⃣ 2 Rakaat Nafl – Dafa-e-Baliyaat ke liye

3️⃣ 2 Rakaat Nafl – Kisi makhlooq ka mohtaj na hone ke liye

Har Rakaat me Surah Fatiha ke baad 3 baar Surah Ikhlas padhein.

📖 Salam ke baad:

1️⃣ Ek baar Surah Yaseen

2️⃣ Ek baar Dua-e-Nisf Shabanul Muazzam padhen 

🟢 Ibadat aur Zikr

✅ Qaza Namaz ka Ahmiyat den

✅ Zikr-e-Ilahi ki Mehfilon me shirkat karein

✅ Kam se kam ye Azkaar padhein:

🔹 100 Baar – La ilaha illallah

🔹 100 Baar – Ilallah

🔹 100 Baar – Allah Allah

🔹 100 Baar – Allah Hu

✅ Tasbeeh padhein (100 Baar)

🔹 Subhan Allah

🔹 Alhamdulillah

🔹 Allahu Akbar

🔹 Subhanallahi wabi hamdihi Subhanallah hil Azeem


✅ Salat-ul-Tasbeeh padhein

✅ Quran Sharif ki Tilawat k

arein

✡️ Talib-e-Dua

Moinuddin Siddiqui Barkati

14 Shabaan 1446 Hijri


Sunday, February 2, 2025

Kya Imam Sahab Chor thae ?????

 *ہماری مَسجِد کا اِمام چور ہے!*


 افریقہ کے ایک ملک میں، *ایک شخص حافظِ قُرآن و عالِمِ شریعت* 

کِسی مَسجِد میں اِمامِ جماعت مُقرر ہوا، 

لوگ اس عالِم کا بہت احترام کرتے تهے، 

اور ہر شخص چاہتا تھا کہ اس عالِم کو اپنے گھر دعوت میں بلائے، 

*خصوصا رمضان المبارک میں,*

اسی سبب ایک مقتدی نے رمضان المبارک میں ان کو افطار میں اپنے گھر بلایا 

عالِم جی نے دعوت قبول کی، 

اور افطار کے وقت اس مقتدی کے گھر پہنچے،

اور وہاں ان کا بہت شاندار استقبال کیا گیا، ۔افطار کے بعد عالِمِ دِین نے میزبان کے حق میں دُعا کی اور واپس چلے گئے، 

مقتدی کی زوجہ نے عالم کے جانے کے بعد,

مہمان خانہ کی صفائی ستھرائی کی،

تو اسے یاد آیا کہ،

اس نے کچھ رقم مہمان خانہ میں رکھی تھی، 

لیکن بہت تلاش کے باوجود وہ رقم اس عورت کو نہیں ملی، 

اور اس نے اپنے شوہر سے پوچھا کہ، 

*کیا تم نے وہ رقم لی ہے؟*

 شوہر نے جواب دیا: نہیں، 

 اور پھر اس نے یہ بات شوہر کو بتادی کہ مہمان کے علاوہ کوئی دوسرا فرد ہمارے گھر نہیں آیا 

اور ہمارا بچہ دوسرے کمرے میں تھا، 

اور جھولے میں رہنے والا اتنا چھوٹا سا بچہ چوری نہیں کرسکتا،

بالآخر دونوں اس نتیجہ پر پہنچے کہ: 

*رقم مہمان نے چوری کی ہے*

اور یہ سوچتے ہوئے میزبان کے غم و غصہ کی انتہا نہ رہی،

کہ ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ ہم نے اتنے عزت و احترام کے ساتھ اپنے گهر بلایا، 

اور انہوں نے یہ غلط کام کیا، 

اس شخص کو قوم کے لئے نمونۂ عمل ہونا چاہیئے تھا، 

*نہ کہ چور ڈکیٹ،*

غم و غصہ کے باوجود اس شخص نے حیا کے مارے اس بات کو چهپا لیا، 

لیکن درعین حال عالِمِ دِین سے دور دور رہنے لگا 

تا کہ سلام دُعا نہ کرنی پڑے، 

*اسی طرح سال گذر گیا*

اور پھر رمضان المبارک آگیا، 

اور لوگ پھر اسی خاص محبت اور جوش و خروش کے ساتھ عالم دین کو اپنے گھروں میں افطار کے لیے بلانے لگے 

اس شخص نے اپنی زوجہ سے کہا کہ: 

ہمیں کیا کرنا چاہیئے 

*مولانا صاحب کو گهر بلائیں یا نہیں؟*

زوجہ نے کہا:

 بلانا چاہیئے،

کیونکہ ممکن ہے *مجبوری کے عالم میں انہوں نے وہ رقم اٹھائی ہو،*

*ہم انہیں معاف کر دیتے ہیں تاکہ الله کریم بھی ہمارے گناہ معاف کردے،*

اور پھر اس شخص نے مولانا صاحب کو اسی عزت و احترام کے ساتھ اپنے گھر افطار پر بلایا، 

اور جب افطار وغیرہ سے فارغ ہو گئے تو میزبان نے مہمان سے کہا:

 *جناب آپ متوجہ ہونگے کہ سال بھر سے آپ کے ساتھ  میرا رویہ بدل گیا ہے؟*

عالم نے جواب دیا: 

ہاں, 

لیکن زیادہ مصروفیت کی وجہ سے میں, 

تم سے اس کی وجہ معلوم نہ کرسکا، 

میزبان نے کہا 

قبلہ! میرا ایک سوال ہے 

اور مجھے امید ہے آپ اس کا واضح جواب دیں گے، 

پچھلے سال رمضان المبارک میں میری زوجہ نے مہمان خانہ میں کچھ رقم رکھی تھی، 

اور پهر وہ رقم اٹھانا بھول گئی، 

اور آپ کے جانے کے بعد ڈھونڈنے کے باوجود وہ رقم ہمیں نہیں ملی،

*کیا رقم آپ نے لی تهی؟*

عالم دین نے کہا:

 *ہاں میں نے لی تهی،*

میزبان حیران پریشان ہو گیا،

اور عالِمِ جی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: 

جب میں مہمان خانہ سے جانے لگا تو، 

میں نے دیکها کہ،

کاونٹر پر پیسے رکھے ہوئے ہیں، 

چونکہ تیز ہوا چل رہی تھی، 

اور نوٹ ہوا سے ادھر ادھر اڑ رہے تھے، 

لہذا میں نے وہ نوٹ جمع کئے، 

اور میں وہ رقم فرش کے نیچے یا کہیں اور نہیں رکھ سکا کہ، 

ایسا نہ ہو تم وہ رقم نہ ڈھونڈ سکو، 

اور پریشان ہو جاو، 

اس کے بعد عالم نے زور سے اپنا سر ہلایا، 

اور اُونچی آواز میں رونا شروع کر دیا،

اور پھر میزبان کو مخاطب کرکے کہا:

*میں اس لئے نہیں رو رہا کہ،*

*تم نے مجھ پہ چوری کا الزام لگایا،*

اگرچہ یہ بہت دردناک ہے 

لیکن! 

میں اس لئے گِریہ کر رہا ہوں کہ،

365 دن گذر گئے، 

اور تم میں سے کسی نے *قرآنِ کریم کا ایک صفحہ بهی نہیں پڑها،*

*اور اگر تم قرآن کو ایک بار کھول کر دیکھ لیتے تو تمہیں رقم قرآن میں رکھی مل جاتی،*

یہ سن کر میزبان بہت تیزی سے اٹھ کر قرآن مجید اٹها کر لایا، 

اور جلدی سے کھولا، 

اور اس کی مکمل رقم قرآن مجید میں رکھی نظر آرہی تهی، 


یہ حال ہے آج ہم مسلمانوں کا کہ 

سال بھر میں بھی قرآن نہیں کهولتے، 

اور اپنے آپ کو سچا اور حقیقی مسلمان سمجھتے ہیں.

Hafiz Imran Ashrafi Sahab ke wall copy Unke Shukriya ke sath 

💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕

Saturday, February 1, 2025

Ammi ka 40va

 Ammi ka 40va 

Assalamualaikum 
Insha Allah 
09 February 2025
Sunday ko Ammi ka 40va hai.
Barkati Manzil khindipada Bhandup me .

⭐ Zohar baad
Quran khwani
⭐ Asar Baad Qabristan me Fatiha Aur Gulposhi hogi
⭐ Maghrib baad Ghar par 
Qul Sharif hoga 
Fatiha hogi.

Aap sab Se Shirkat ki gujarish hai 

✡️ Addai : 
Moinuddin Siddiqui Barkati Ibne Hazrat Baba Abdul Qadir Siddiqui Barkati 
Aleyhir rehma 

🌷💐🌹🌷🌹